کراچی ..... الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان آج انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کررہے ہیں، لیکن الیکشن کے موقع پر وہ انتخابات کے شفاف ہونے کی ضمانتیں دیتے نظر آتے تھے۔ مختلف مواقع پر ان کے بیانات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کون سچا ہے اور کون جھوٹا؟گزشتہ سال جب افضل خان ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن کے عہدے پر فائز تھے اسی دوران 09 مارچ 2013 کو انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں2013 کے انتخابات کے شفاف ہونے کی یقین دہانی کروائی تھی۔انتخابات سے ایک ماہ قبل یکم اپریل 2013 کو ایک پریس کانفرنس میں افضل خان کا کہنا تھا کہ بندوق کی نوک پر کوئی 2013 کے انتخابات نہیں جیت سکتا۔ایک موقع پر انہوں نے میڈیا کے سامنے اس بات کا بھی اعتراف کیا تھا کہ وہ انتخابات پر سپریم کورٹ کے تحفظات دور کریں گے اور فخرالدین جی ابراہیم کو سپریم کورٹ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔یہی نہیں افضل خان گذشتہ انتخابات میں تھے تو ایڈیشنل سکریٹری الیکشن کمیشن مگر انہیں میڈیا کے سامنے اپنا اور ادارے کا موقف بیان کرنے کا بھی بہت شوق تھا۔ نو اپریل 2013 کو جب اس وقت کے وزیر داخلہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے تو افضل خان نے ان کا ہاتھ دبا کر انہیں چپ کروایا اور خود بولنے لگے۔ اس موقع پر ایک صحافی نے جب ان سے سوال کیا کہ آپ جو بات کر رہے ہیں کیا یہ آپ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے؟تو افضل خان صحافی پر بھڑک اٹھے ،جس کے بعد صحافیوں نے انہیں یاد دلایا کہ افضل خان اس وقت ایڈیشنل سکریٹری الیکشن کمیشن ہی رہیں، وزیر داخلہ کی حیثیت سے جواب نہ دیں۔ |
http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=157774
0 comments:
Post a Comment