قاہرہ: محمد مرسی کی بطور صدر معزولی کے بعد مصر میں نئے آئین کی منظوری کے لئے ریفرنڈم آج سے شروع کردیا گیا ہے جو کل تک جاری رہے گا اور مصری عوام اپنے ووٹ کے ذریعے نئے آئین کی منظوری یا نامنظوری کا فیصلہ کریں گے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صدر محمد مرسی کی معزولی کے بعد فوج نواز عبوری حکومت کی جانب سے قائم کئے گئے ترمیم شدہ آئین کی منظوری کے لئے کرائے جانے والے ریفرنڈم کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے تمام پولنگ اسٹیشنوں کے باہر پولیس اور فوج کے ہزاروں اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ عوام کی بڑی تعداد اس ترمیم شدہ آئین کے حق میں ووٹ ڈالیں گے اور حکومت کو مظبوط بنائیں گے۔
دوسری جانب مصر کی سب سے بڑی اسلام پسند لیکن کالعدم جماعت اخوان المسلمون نے ریفرنڈم کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پرامن احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔ ریفرنڈم کے آغاز سے قبل دارالحکومت قاہرہ میں عدالت کے سامنے ہونے والے بم دھماکے سے لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا تاہم اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ ریفرنڈم سے قبل ہی مصر کی عبوری حکومت نے احتجاج کے خوف سے اخوان المسلمون کے متعدد کارکنان کو گرفتار کرکے ریفرنڈم کی فضا سازگار بنالی تاہم اس کے باوجود بھی اسلام پسند جماعت کے کارکنان اور حمایتیوں کی بڑی تعداد فوج نواز حکومت کے راستے میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment